شمالی غزہ میں ایک اجتماعی قبر سے آنکھوں پر پٹی بندھی لاشیں ملنے کے بعد فلسطینی حکام نے اسرائیلی فوجیوں پر کم از کم 30 شہریوں کو "پھانسی کی طرز" سے قتل کرنے کا الزام لگایا ہے۔ فلسطینی وزارت خارجہ نے اسرائیلی فورسز کی طرف سے قیدیوں کو پھانسی دینے کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک بین الاقوامی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا، ’’فلسطینی شہریوں کی شہادتوں کے مطابق شمالی غزہ کی پٹی میں 30 سے زائد فلسطینی شہداء کی سڑتی ہوئی لاشیں دفن ہوئی ہیں۔‘‘ "انہیں آنکھوں پر پٹی باندھ کر اور ہاتھ باندھ کر قتل کیا گیا، یہ واضح ثبوت ہے کہ انہیں انتہائی خوفناک شکلوں میں موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔" "وزارت کا خیال ہے کہ اس وحشیانہ شکل میں اس اجتماعی قبر کی دریافت اس سانحے کے پیمانے کی عکاسی کرتی ہے جس میں فلسطینی شہریوں کو بے نقاب کیا گیا ہے، بڑے پیمانے پر قتل عام اور حتیٰ کہ قیدیوں کو بھی پھانسی دی گئی ہے، جو تمام متعلقہ بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی صریح اور سنگین خلاف ورزی ہے۔ "
اس عام گفتگو جواب دینے والے پہلے شخص بنیں۔